سید شاکر القادری (پیدائش: 1960ء، اٹک، پاکستان) پاکستانی نعت گو شاعر، محقق، نقاد، خطاط، مترجم اور اردو ٹائپوگرافی کے ماہر ہیں۔وہ فروغِ نعت کے لیے معروف ہیں اور آن لائن نعتیہ پلیٹ فارم فروغِ نعت فیس بک گروپ اور نعت کائنات کے بانی مدیران میں سے ہیں۔ شاکر القادری نے نعتیہ ادب، اردو فونٹ سازی اور سافٹ ویئر کے اردو مقامیانے کے میدان میں نمایاں خدمات انجام دی ہیں۔ اردو محفل پر انھوں نے فانٹ سازی اور سافٹ ویرز کو مقامیانے میں قابل قدر خدمات انجام دی ہیں [1][2]
ابتدائی زندگی
سید شاکر القادری کا اصل نام سید ابرار حسین گیلانی ہے جبکہ قلمی نام شاکر القادری اور تخلص شاکر ہے۔آپ1960ء میں پنجاب کے شہراٹک میں گیلانی سادات کے علمی و روحانی خانوادے میں پیدا ہوئے۔آپ کے والدِ گرامی خواجہ سید محمد سلیمان گیلانی چشتی نظامی قادری منشی فاضل اور ادیب فاضل تھے۔ان کی ولادت یکم اگست 1919ء کوکوئٹہ بلوچستان میں ہوئی۔آپ کے اسلاف بغداد شریف سے ہجرت کر کے پہلےافغانستان اور پھر کوئٹہ، اورصوبہ سرحد (موجودہ خیبر پختونخوا) کے علاقوںرسالپور، چچمکنی، پشاور اور آدم زئی نوشہرہ (خیبر پختونخوا) میں مقیم ہوئے۔بیسویں صدی کے مشہور زلزلے کے بعد آپ کے والد گرامی سید عبد الرحیم شاہ اٹک منتقل ہوئے جہاں انھوں نے محکمہ تعلیم میں بطور مدرس ملازمت اختیار کی اور سرکاری پائلٹ اسکول میں طویل عرصہ خدمات انجام دیں۔اسی علمی ماحول میںشاکرالقادری کی پرورش ہوئی۔
علمی ادبی خدمات
آپ نے اردو فونٹ سازی، کمپیوٹر خطاطی اور سافٹ ویئرز کے مقامیانے (Localization) میں نمایاں کردار ادا کیا۔ان خدمات کے اعتراف میںاکادمی ادبیات پاکستان اوراردو ویب کی جانب سے انھیںالقلم تاج نستعلیق فونٹ کی تخلیق پرعزازی شیلڈز اور نقد انعامات دیے گئے۔القلم تاج نستعلیق دراصل برصغیر پاک و ہند کے عظیم خطاط تاج الدین زریں رقم لاہوری کی خطاطی کی بنیاد پر استوار کیا گیا ایک لگیچر بیسڈ فانٹ ہے۔ اس سے قبل گو کہ نوری نستعلیق کے ترسیمے موجود تھے لیکن وہ تجارتی بنیادوں پر استعمال ہو رہے تھے اور انھیں مفت استعمال کرنا قانونی اور اخلاقی طور پر درست نہ تھا۔ مزید یہ کہ لاہوری انداز کے نستعلیق کی ضرورت کو شدت سے محسوس کیا جا رہا تھا۔جو اردو کمیونٹی کے ذاتی استعمال کے لیے بلا معاوضہ دستیاب ہو اور اس کے استعمال پر کوئی اخلاقی یا قانونی قدغن موجود نہ ہو۔ چنانچہ انھوں نے شبانہ روز محنت کے بعد 28,000 ترسیمہ جات پر مبنی القلم تاج نستعلیق 9نومبر2012ء کو عوامی استفادہ کے لیے مفت ریلیزکیا۔[3] انھوں نے کئی سافٹ ویئرز کے اردو ترجمے کیے اور اردو رسم الخط کو جدید ٹیکنالوجی سے ہم آہنگ بنانے کے لیے قابل قدر کام کیا۔انھوں نے القلم فونٹس کی ایک سیریز بھی متعارف کرائی جن میں ایک سو کے قریب اردو آرائشی فونٹس ہیں جو عوامی استفادہ کے لیے انٹر نیٹ پر مفت دستیاب ہیں۔ انھوں نےالقلم جوہر نستعلیق کے نام سے بھی ایک فانٹ متعارف کروایا جو کتابی متون کی کتابت کے لیے خاص طور پر ڈیزائن کیا گیا ہے۔شاکر القادری اردو، فارسی اور پشتو تینوں زبانوں پر عبور رکھتے ہیں اور اردو و فارسی کے خوش گو شاعر ہیں۔[4] محفل شعر و ادب اٹک اور مجلس نوادرات علمیہ اٹک کے سرگرم رکن ہیں۔نعت شاکرالقادری کا خاص میدان ہے اردو اور فارسی دونوں زبانوں میں نعت کہتے ہیں۔ فروغ نعت کے سلسلہ میں ان کی خدمات لائق تحسین ہیں۔ انھوں نے اکادمی فروغِ نعت، پاکستان کی بنیاد رکھی اور اسی اکادمی کے پلیٹ فارم سے سہ ماہی مجلہ فروغ نعت کا اجرا کیا جس کے 34 شمارے شائع ہو چکے ہیں حال ہی میں اسے”کتابی سلسلہ“ میں تبدیل کر دیا گیا۔یہ مجلہ اپنے مواد اور پیشکش کے اعتبار سے پاکستان کے چیدہ و چنیدہ نعتیہ مجلات میں شمار ہوتا ہے۔ان کا پہلا مجموعہ کلام”چراغ“ کے نام سے سال 2016ء میں شائع ہوا، جس پر انھیں 2017 ء میں قومی سیرت ایوارڈ سے نوازا گیا۔[5]شوزیب کاشر اس مجموعہ کے بارے میں لکھتے ہیں:
”اردو اور فارسی نعوت پر مشتمل یہ مجموعہ عصر حاضر میں جدید نعت کے منظر نامے پر فکری و فنی حوالہ سے ایک مفید اضافہ ہی نہیں بلکہ جدید نعت اور تنقید و تحقیق نعت کے لیے بھی بہت سی نئی جہات کے در وا کرنے کا باعث بنا ہے۔“[6]
چراغ پرمعرو ف محقق، نقاد اور نعت گو شاعر ڈاکٹر ریاض مجید کے مقدمہ سے ایک اقتباس:”۔۔۔۔۔۔۔ بہ حیثیت مجموعی شاکر القادری کی نعت کا اسلوب علمی ہے ۔ ان کی نعتوں میں سیرت رسول اکرم ﷺ اور قرآن مجید کے حوالے جہاں بھی آئے ہیں وہ نعتیہ اشعار کی معنویت سے ہم آہنگ ہیں اور ان کے علمی ذوق اور مطالعہ کے عکاس نظر آتے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔“[7]
روحانی وابستگی
شاکر القادری سلسلہ چشتیہ نظامیہ سے وابستہ ہیں۔آپ نے بیعت و خلافت اپنے والد خواجہ سید محمد سلیمان شاہ گیلانی سے حاصل کی۔آپ کی خانقاہی روایت تعلیم، ذکر اور خدمتِ خلق پر مبنی ہے اور آپ روحانیت کو انسانیت کے عملی پہلو کے طور پر پیش کرتے ہیں۔
مطبوعہ
چشمہ فیض – شجرہ طیبہ منسلک بہ سلسلہ عالیہ چشتیہ نظامیہ (2002)
نعت گویانِ اٹک(ضلع اٹک کے نعت گو شعرا کا تذکرہ و نمونہ کلام)،2025ء، اکادمی فروغ نعت، پاکستان، اٹک
عکسِ رُخِ یار – حکیم عمر خیام کی رباعیات کا منظوم اردو ترجمہ
مبادیاتِ اسلام – دس سال سے کم عمر بچوں کے لیے اسلامی نصاب
جوامع الکلم – چالیس احادیثِ نبوی کا منظوم اردو ترجمہ[8]
برقِ بے تاب – ڈاکٹر غلام جیلانی برق کے منظوم کلام کی ترتیب و تدوین
تحریر الشہادتین اردو – شاہ عبد العزیز محدث دہلوی کے رسالہ ’’سرالشہادتین‘‘ کی فارسی شرح ’’تحریرالشہادتین‘‘ کا اردو ترجمہ
چراغ – نعتیہ مجموعہ[9]
سائبان۔۔ (نعتیہ مجموعہ)،2025ء، اکادمی فروغ نعت ، پاکستان اٹک
غیر مطبوعہ
تاریخِ اٹک – تاریخ اٹک پر مختلف مضامین و مقالات
مشائخِ اٹک – ضلع اٹک میں سلسلہ چشتیہ کا فروغ و ارتقا اور مشائخِ چشت
اعزازات
اکادمی ادبیات پاکستان کی جانب سے القلم تاج نستعلیق کی تخلیق پراعزازی شیلڈ
اردو ویب کمیونٹی کی جانب سے ایوارڈ برائے ’’اردو ڈیجیٹل خدمات‘‘
نعتیہ مجموعہ”چراغ“ پر قومی سیرت ایوارڈ،2017ء
فروغِ نعت ایوارڈ ، منجانب: منہاج یونیورسٹی، دوسری قومی ادبی کانفرنس،2024ء
نعتیہ مجموعہ ”سائبان“ پر چھچھ چوراسی ایوارڈ 2024ء
نعتیہ خدمات پر چھچھ چوراسی ایوارڈ2025ء
متعدد قومی سطح کے نعتیہ مشاعروں میں نمایاں مقام